سر
آپ حکم کرے اور اس پر عمل کرنا ہمارا کام ہے۔آرمی چیف کا دوٹوک اعلان
نیشنل
سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں سب سے اہم بات یہ تھی آرمی چیف نے وزیراعظم کو مخاطب
کرتے ہوئے بولا سر آپ حکم کرے اور اس پر عمل کرنا ہمارا کام ہے ہماری نظر میں کوئی
گڈ طالبان یا بیڈ طالبان نہیں ہے۔ ہمارے لئے سب برابر ہیں جو بھی پاکستان میں
وائیلنس کرے گا جو پاکستان یا پھرپاکستان کا آئین تسلیم کرنے سے انکار کرے گا وہ
ہمارا دشمن ہے ہم اسے نہیں چھوڑے گے۔ آپ بس حکم کرے کیونکہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے ۔پاکستان
آرمی یہ ڈیسائیڈ کر چکی ہے دہشت گردی کے خلاف جو آپریشن ہونے جا رہا ہے اسکو لیڈ
سویلین حکومت کرے گی اور آج جو فیصلہ کیا گیا ہے اسکے مطابق ایک لمبی لڑائی لڑی
جائے گی اور اس فتنے کو جڑ سے اکھاڑا جائے گا اور اس لڑائی میں کسی قسم کا رخنہ
برداشت نہیں کیا جائے گا یعنی مثال کے طور پر میں اس لڑائی کو نہیں مانتا میں تو
مظاہرے کروں گا یا پھر کوئی اور چول مارنے کی کوشش کی جائے تو جناب میسج کلئیر ہے
اس پر زیرو ٹالرنس ہے اور یہ جو زیرو ٹالرنس ہے اس کا تعلق پولیٹیکل حوالے سے بھی
ہے اس کا تعلق امن و امان کی صورتحال سے بھی ہے اس کا تعلق مذہبی فرقہ واریت سے
بھی ہے اور اسکا تعلق معاشی حالات خراب کرنے کہ حوالے سے بھی ہے ۔
نیشنل
سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ کےاندر ایک ایسا پاکستان بنانے کا عزم کیا گیا ہے جسکا
خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا۔ قانون کی نظر میں سب برابر ہوں گے اور سب آئین کا
احترام کرے گے اور آج اس فیصلے پر مضبوطی سے کھڑے ہونے کا اعلان کیا گیا ہے ۔آج تک
ایسی باتیں تو بہت ہوئی لیکن کسی پرائم منسٹر کو اتنی عزت نہیں دی گئی کہ جناب حکم
آپ نے کرنا ہے اور اس پر عمل کرنا ہمارا کام ہے۔ ہم آپکودھوکہ نہیں دیں گے آپ کے
پیچھے سے بھاگے گے نہیں اور جو حکومت عوام منتخب کرے گی ہم اسکے پیچھے کھڑے ہوں گے۔
مزید
فیصلے تو 2 جنوری کو ہوں گے لیکن ایک بات کلئیر اینڈ لاوڈ بتا دی گئی اب دما دم
مست قلندر ہو گا اور جو بھی خلاف آئین کوئی چالاکی کرنے کی کوشش کرے گا وہ جیل کے
اندر ہو گا سب سے اہم بات یہی ہے کہ آج وزیراعظم اور پارلیمنٹ کو سپریم مانا گیا
کہ جناب آپ لوگ ہمیں لیڈ کرے گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کل بھی نیشنل سیکورٹی اجلاس بلالیا
اور پڑھیں