کیا سارے کپڑے اتار کر ہمبستری کرنا جائز ہے؟
کیا سارے کپڑے اتار کر اور مکمل برہنہ ہوکر شوہر اپنی بیوی سے ہمبستری کرسکتے ہیں یا نہیں؟
اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو پیداکیا ہے اور اس کائنات کو
آگے بڑھانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے زوجیت کا رشتہ قائم فرمایاہے جو حضرت آدمؑ اور حضرت حواؑ سے انسانیت کا سلسہ آگے چلا آرہا
ہے تو اب یہ بات یاد رکھنا چاہئے کہ جب بھی عورت کسی مرد کے ساتھ نکاح میں آجائے
تو عورت اور اس کے شوہر کے درمیان تمام کے تمام پردے ختم ہوجاتے ہیں۔
اب جس حال میں بھی میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ ملتے ہیں
اور ہمبستری کرتے ہیں تو کرسکتے ہیں اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔لیکن اہم بات یہ
ہے کہ ایک ہوتا ہے فتوی اور ایک ہوتا ہےتقوی۔ہر انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی
زندگی کے ہر لمحے میں تقوی پر عمل کریں
کیونکہ فتوی ہر وہ عالم اور مفتی دین دیتا
ہے جو کہ شریعت کے رو سے جائز ہوتا ہے کیونکہ عالم دین اور مفتی کے پاس اس مسئلے
کا علم ہوتا ہے۔
جبکہ تقوی وہ ہوتا ہے جو اس سے بھی اگلے درجے کا ہوں یعنی
ایک چیز جائز ہوں تا ہم پھر بھی اللہ رب
العزت کے خوف سے اور اللہ سے حیا کرنے کی
وجہ سے اسے چھوڑ دیا جائےاور اس سے کم درجے پر عمل کیا جائے۔
مکمل برہنہ ہوکر میاں بیوی ہمبستری کرسکتے ہیں لیکن یہا ں
پر کچھ احادیث کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے فرمایا کہ جب تک آپ ﷺ زندہ تھے
تب تک میں نے آپﷺ کا جسم نہیں دیکھا اور نہ میرا جسم آپﷺ نے دیکھا ہے۔
اس احادیث کی رو سے ہم نے ایک نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ فتوی
یہ ہے کہ مکمل ننگا ہوکر ہمبستری کر سکتے ہیں لیکن تقوی یہ ہے کہ بالکل ننگا ہوکر
اور مکمل کپڑے اتار کر ہمبستری کرنا تقوی کے خلاف ہے اور ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
اور پڑھیں
کرسچینا
بیکر کی عمران خان سے حاملہ ہونے کی اعتراف