وزیر اعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس میں جنرل(ر)فیض حمید ملوث
سینئر صحافی اعزاز سید کا انکشاف
سینئر صحافی اعزاز سید نے اپنے ویلاگ میں یہ دعویٰ کیا ہے
کہ جب وزیر اعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس کی
تحقیقات شروع ہوئی تو اس وقت کے چیف آف آرمی یعنی جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ کے پاس
کچھ معلومات تھی اور انہوں نے وہی معلومات ڈی جی آئی ایس آئی جنر ل ندیم انجم کے
ساتھ شئر کی تو جنرل ندیم انجم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے اےڈی سی میجر ارسلان کو
حراست میں لیا۔اور شروع ہی میں انہوں نے مان لیا کہ یہ ساری ریکارڈنگز میں نے ہی
کروائی ہے۔
وزیر اعظم کے اے ڈی سی میجر ارسلان نے تحقیقات کے دوران یہ
انکشاف کیا کہ میں نے یہ ریکارڈنگز اپنے باس کے کہنے پر کی ہے۔اور اُن کے باس
جنرل(ر)فیض حمید ہے۔کیونکہ یہ اے ڈی سی ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید کے اے ڈی
سی تھے۔
سینئر صحافی اعزاز سید کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات میں پتہ چلا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے اے ڈی سی کی جیب میں ایک فون ہوتا تھاجب بھی ان سے کوئی ملنے لگتا تو اس پر ریکارڈنگ آن کردی جاتی یہ فون صرف ایک فون سے جڑا ہوا تھا جبکہ دوسرے فون کی لوکیشن جب نکالی گئی تو وہ بہالپور کی نکلی تو تب پتہ چلا کہ اس کام میں جنرل (ر)فیض حمید شامل تھے۔
اور پڑھیں