صدر مصطفوی سٹوڈنٹس مومنٹ عرفان یوسف نے ایک بار پھر پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر احتجاج کی کال دی
سماجی ویب سائٹ
ٹویٹر پر اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 8 دسمبر
بروز جمعرات دن 12 بجے انشاءاللہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر احتجاج کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے 2 مطالبات ہیں ان کو تسلیم کیا جائیں۔
پاکستان میڈیکل کمیشن نے یہ اعلان کیا تھا کہ
طلباء کسی بھی یونیورسٹی کا ٹسٹ دے سکتے ہیں اور پھر وہی رزلٹ ملک بھر میں قبول
ہوگا۔ پنجاب کے بہت سے طلباء نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کا ٹسٹ
دیا تھا جو کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پنجاب کے ٹسٹ کہ بہ نسبت آسان تھا اور ان
طلباء نے زیادہ مارکس لی ہے لہذا ہمارا مطالبہ یہ کہ ایک فارمولے کے تحت ان طلباء
کو پنجاب میں داخلہ دیا جائے جنہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کا
ٹسٹ دیا ہے تاکہ جن سٹوڈنٹس نے یونیورسٹی
آف ہیلتھ سائنسز کا ٹسٹ دیا ہے ان کے ساتھ نا انصافی نہ ہوں ۔
صدر مصطفوی سٹودنٹس مومنٹ نے دوسرا مطالبہ یہ کیا کہ پہلے
پی ایم سی نے واضح کیا تھا کہ فل مارکس کاؤنٹ ہونگے لیکن اب انہوں نے نوٹیفیکشن کر
دیا ہے کہ جن طلباء نے 2021 میں ایف ایس سی کی ہے ان کے ایلکٹیو
مارکس کاؤنٹ ہونگے لہذا یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک طالب علم کے لیے ایک قانون ہوں اور
دوسرے کے لیے دوسرا۔
لہذا یا تو سارے
طلباء کا فل مارکس کاؤنٹ کیا جائے یا ایلکٹیو مارکس۔
عرفان یوسف نے
طلباء سے اپیل کی کہ اپنے حق کے لیے ضرور
شرکت کریں